جھوٹ کے نقصان پر کہانی – بچوں کے لیے سبق آموز اور اخلاقی داستان

0

 جھوٹ ایک ایسی برائی ہے جو چھوٹی سی شروعات سے شروع ہو کر زندگی کو برباد کر سکتی ہے۔ بچے جب کہانیوں کے ذریعے سیکھتے ہیں تو وہ بات ان کے دل و دماغ میں زیادہ دیر تک رہتی ہے۔ اس کہانی میں ہم دیکھیں گے کہ جھوٹ کیسے انسان کو مشکل میں ڈال دیتا ہے اور سچائی کیسے زندگی میں کامیابی اور عزت کا راستہ ہے۔

جھوٹ کا آغاز – کہانی کا پس منظر

گاؤں کے ایک چھوٹے سے گھر میں علی نام کا لڑکا رہتا تھا۔ علی بہت ذہین تھا لیکن اس کی ایک کمزوری تھی: وہ اکثر جھوٹ بول کر اپنی بات منوانے کی کوشش کرتا۔ کبھی اسکول کا ہوم ورک نہ کرنے پر جھوٹ، کبھی کھیل میں ہارنے پر بہانے، کبھی دوستوں کو متاثر کرنے کے لیے جھوٹ۔

شروع میں سب کو لگا کہ یہ معمولی بات ہے، لیکن آہستہ آہستہ اس عادت نے علی کی شخصیت کو بدلنا شروع کر دیا۔

اعتماد کا ٹوٹ جانا

ایک دن علی کے دوستوں نے اس سے کہا:
"علی! کل ٹیچر نے پوچھا تو تم نے کیوں کہا کہ بجلی نہیں تھی، حالانکہ تھی؟"

علی ہنسا اور بولا: "چھوٹا سا جھوٹ ہے، کیا فرق پڑتا ہے!"

لیکن وہ نہیں جانتا تھا کہ یہی "چھوٹا سا جھوٹ" دوستوں کے دل میں شک ڈال گیا۔ اب کوئی اس کی بات پر فوراً یقین نہیں کرتا تھا۔

جھوٹ کے نقصان پر کہانی – بچوں کے لیے سبق آموز اور اخلاقی داستان


عزت کا ختم ہونا

گاؤں کے لوگ علی کو پہلے ایک ذہین اور اچھا لڑکا سمجھتے تھے۔ لیکن اس کی جھوٹی باتوں اور بہانوں نے سب کو مایوس کر دیا۔ جب بھی کوئی معاملہ ہوتا تو سب کہتے:
"علی کی بات کا یقین مت کرو، وہ ہمیشہ جھوٹ بولتا ہے۔"

جھوٹ سے بڑھتی مشکلات

کچھ دن بعد اسکول میں ایک قیمتی کتاب گم ہو گئی۔ سب بچوں سے پوچھا گیا۔ علی نے ڈر کے مارے کہا:
"سر! وہ کتاب میں نے نہیں لی، میں تو کل اسکول آیا ہی نہیں تھا۔"

لیکن یہ جھوٹ فوراً پکڑا گیا کیونکہ ٹیچر کو یاد تھا کہ علی کل کلاس میں موجود تھا۔ اب سب کو یقین ہو گیا کہ کتاب علی ہی نے چھپائی ہے، حالانکہ حقیقت میں وہ بے قصور تھا۔

علی کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ وہ بار بار کہتا رہا:
"سر! یقین کریں میں نے کتاب نہیں لی۔"

مگر کسی نے اس کی بات نہ مانی۔ یہاں کہانی نے بچوں کو یہ سبق دیا کہ:
"جھوٹ بولنے والا اگر سچا بھی ہو تو کوئی اس پر یقین نہیں کرتا۔"

اس دن علی کو احساس ہوا کہ جھوٹ انسان کی عزت چھین لیتا ہے، اور عزت کے بغیر زندگی ادھوری ہے۔

سچائی کی تلاش

ایک دن علی کے والد نے اسے سختی سے سمجھایا:
"بیٹا! جھوٹ وقتی فائدہ دیتا ہے لیکن آخر میں نقصان ہی نقصان ہوتا ہے۔ اگر تم اپنی زندگی میں کامیاب ہونا چاہتے ہو تو سچائی کو اپنا ہتھیار بنا لو۔"

یہ الفاظ علی کے دل پر نقش ہو گئے۔ اس نے فیصلہ کیا کہ اب وہ ہمیشہ سچ بولے گا، چاہے کتنا ہی مشکل وقت کیوں نہ ہو۔

کہانی کا موڑ – چھپی ہوئی حقیقت

چند دن بعد ایک اور لڑکے کی بستے سے وہی کتاب نکل آئی۔ سب حیران رہ گئے۔ استاد نے پوری کلاس کے سامنے کہا:
"دیکھو! علی بے قصور تھا۔ مگر تم سب نے اس پر یقین کیوں نہیں کیا؟"

ساری کلاس خاموش ہوگئی۔ علی کے دوستوں نے شرمندگی سے نظریں جھکا لیں۔ علی کو اپنی غلطی کا شدت سے احساس ہوا۔ اس کے دل میں خیال آیا:
"اگر میں ہمیشہ سچ بولتا تو آج سب مجھ پر بھروسہ کرتے… لیکن میری جھوٹی عادت نے میری سچائی کو بھی بیکار کر دیا۔"

دلچسپ اور سبق آموز انجام

اسی دن علی نے فیصلہ کیا کہ اب وہ کبھی جھوٹ نہیں بولے گا۔ لیکن اس فیصلے تک پہنچنے کے لیے اسے کتنا بڑا نقصان اٹھانا پڑا!

یہ واقعہ بچوں کو یہ سبق دیتا ہے کہ جھوٹ انسان کی سچائی کو بھی مشکوک بنا دیتا ہے۔ اعتماد ایک شیشے کی طرح ہے، ایک بار ٹوٹ جائے تو دوبارہ جڑ تو سکتا ہے مگر نشان ہمیشہ رہ جاتے ہیں۔

آخر میں علی کی زبان سے ایک جملہ نکلا جو سب بچوں کے دل پر نقش ہوگیا:
"جھوٹ وقتی سہارا تو دے سکتا ہے، لیکن ہمیشہ کے لیے بھروسہ چھین لیتا ہے۔"

عملی سبق – سچائی کی برکت

کچھ دن بعد علی کے استاد نے اس سے ایک سوال پوچھا جس کا جواب اسے نہیں آتا تھا۔ علی چاہتا تو بہانہ بنا لیتا، مگر اس بار اس نے کہا:
"سر! مجھے اس کا جواب نہیں آتا۔ لیکن میں سیکھنا چاہتا ہوں۔"

ٹیچر نے خوش ہو کر کہا: "شاباش علی! یہی تمہاری اصل طاقت ہے۔ سچائی انسان کو سیکھنے اور آگے بڑھنے کا موقع دیتی ہے۔"

اس دن کے بعد علی سب کی نظر میں ایک بار پھر قابلِ اعتماد بن گیا۔

جھوٹ کے نقصان سے سیکھے گئے اسباق

  1. اعتماد ٹوٹ جاتا ہے – جھوٹ بولنے والا شخص دوسروں کی نظر میں غیر معتبر ہو جاتا ہے۔
  2. چھوٹا جھوٹ بڑا نقصان بن جاتا ہے – ابتدا میں معمولی لگنے والا جھوٹ آگے چل کر بڑی مصیبت کا سبب بنتا ہے۔
  3. بے عزتی کا سامنا ہوتا ہے – جھوٹ انسان کی عزت اور مقام ختم کر دیتا ہے۔
  4. سچائی کامیابی کی کنجی ہے – سچ بولنے والا چاہے وقتی مشکل میں پڑے، لیکن آخرکار عزت اور کامیابی اسی کے حصے میں آتی ہے۔
  5. اللہ کے نزدیک جھوٹ ناپسندیدہ ہے – اسلام میں جھوٹ کو کبیرہ گناہ قرار دیا گیا ہے اور سچ کو نجات کا ذریعہ بتایا گیا ہے۔

اسلامی روشنی میں جھوٹ کا نقصان

اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے:
"اِنَّ اللّٰهَ لَا يَهْدِي مَنْ هُوَ كَاذِبٌ كَفَّارٌ"
(اللہ جھوٹے اور ناشکرے کو ہدایت نہیں دیتا۔)

حضور ﷺ نے فرمایا:
"سچائی نیکی کی طرف لے جاتی ہے اور نیکی جنت کی طرف۔ جھوٹ بدی کی طرف لے جاتا ہے اور بدی جہنم کی طرف۔"

یہ احادیث اور آیات ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ جھوٹ صرف دنیا میں نقصان نہیں دیتا بلکہ آخرت میں بھی تباہی کا سبب بنتا ہے۔

نتیجہ

"جھوٹ کے نقصان پر کہانی" ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ جھوٹ وقتی سہولت تو دے سکتا ہے، مگر انجام ہمیشہ برا ہوتا ہے۔ بچے اگر شروع سے سچائی کو اپنائیں تو نہ صرف دنیا میں کامیاب ہوں گے بلکہ آخرت میں بھی سرخرو رہیں گے۔

سچائی کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں اور بچوں کو بھی یہ قیمتی سبق سکھائیں۔ اس کہانی کو دوستوں کے ساتھ ضرور شیئر کریں تاکہ نیکی پھیلتی رہے۔

مزید دلچسپ اور اخلاقی کہانیاں پڑھنے کے لیے ہماری "بچوں کی کہانیاں" کیٹیگری وزٹ کریں۔

مزید پڑھیں:



Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !