ایمانداری کا انعام – شیر اور ہرن کی سبق آموز کہانی بچوں کے لیے

0

 کہانیاں ہمیشہ سے بچوں کے دل کو بھاتی رہی ہیں۔ خاص طور پر جانوروں کی کہانیاں بچوں کے ذہن میں رنگ بھرتی ہیں کیونکہ وہ جانوروں کو دوست سمجھتے ہیں۔ ایک اچھی کہانی نہ صرف دل کو بہلاتی ہے بلکہ ایک لازوال سبق بھی دیتی ہے۔ آج ہم آپ کو جنگل کے جانوروں کی ایک ایسی کہانی سنائیں گے جس میں ایمانداری کا پیغام چھپا ہے۔

کہانی: لومڑی کی چالاکی اور ہرن کی ایمانداری

ایک بڑے جنگل میں مختلف جانور بستے تھے۔ شیر، ہاتھی، خرگوش، ہرن، بندر اور لومڑی سب اپنی اپنی زندگی میں خوش تھے۔ جنگل کے بیچ ایک خوبصورت جھیل تھی جہاں سب جانور آکر پانی پیتے اور کھیلتے۔

لیکن ان سب میں ایک جانور ایسا تھا جو ہمیشہ چالاکی کرتا – لومڑی۔ وہ اکثر دوسروں کو دھوکہ دے کر اپنا فائدہ اٹھاتی۔ دوسری طرف ہرن جنگل کا سب سے ایماندار اور سچ بولنے والا جانور تھا۔ ہر کوئی اس پر بھروسہ کرتا تھا۔


ایمانداری کا انعام – شیر اور ہرن کی سبق آموز کہانی بچوں کے لیے

انعام کا اعلان

ایک دن شیر نے اعلان کیا:
"جنگل کے بادشاہ کے طور پر میں فیصلہ کرتا ہوں کہ جو جانور سب سے قیمتی چیز لا کر جنگل کی بھلائی کے لیے دے گا، اسے انعام دیا جائے گا۔"

یہ سن کر سب جانور سوچنے لگے۔ ہر کوئی چاہتا تھا کہ وہ یہ انعام حاصل کرے۔

لومڑی کی چالاکی

لومڑی نے اپنے دل میں کہا:
"اگر میں جھوٹ بول کر قیمتی چیز کا دعویٰ کر دوں تو انعام مجھے ہی ملے گا۔"

وہ جھیل کے پاس گئی، ایک عام سا پتھر اٹھایا اور خوبصورت کہہ کر اپنے پاس چھپا لیا۔ پھر سب جانوروں کے سامنے آکر بولی:
"یہ پتھر سب سے قیمتی ہے کیونکہ اس میں جادو ہے، یہ ہر پریشانی کو ختم کر سکتا ہے۔"

جانور حیران رہ گئے مگر دل ہی دل میں شک کرنے لگے۔

ہرن کی ایمانداری

اب ہرن کی باری آئی۔ اس کے پاس کوئی قیمتی چیز نہیں تھی۔ وہ شرمندہ سا شیر کے سامنے آیا اور بولا:
"میرے پاس کوئی خزانہ یا جادوئی پتھر نہیں ہے۔ لیکن میں اپنے دل کی سب سے قیمتی چیز پیش کرتا ہوں، اور وہ ہے میری ایمانداری۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ ہمیشہ سچ بولوں گا اور جنگل کے کسی جانور کو دھوکہ نہیں دوں گا۔"

یہ سن کر سب جانور خاموش ہوگئے۔

سچائی کا امتحان

شیر نے فیصلہ کیا کہ دونوں کو آزمایا جائے۔ اس نے لومڑی کے پتھر کو پرکھنے کے لیے خرگوش کو بھیجا۔ خرگوش نے پتھر کو اچھی طرح دیکھا اور کہا:
"یہ تو ایک عام سا پتھر ہے، اس میں کوئی جادو نہیں۔"

سب جانور ہنسنے لگے اور لومڑی کا جھوٹ سامنے آگیا۔

اب شیر نے ہرن سے کہا:
"اگر تم واقعی ایماندار ہو تو ابھی سچ بتاؤ، کیا تمہیں انعام کی خواہش ہے؟"

ہرن نے شرماتے ہوئے جواب دیا:
"جی ہاں، خواہش تو ہے لیکن اگر میری ایمانداری جنگل کے لیے فائدہ مند ہو تو یہی سب سے بڑا انعام ہے۔"

سخت امتحان اور ایمانداری کی جیت

شیر نے دونوں (لومڑی اور ہرن) کی باتیں سننے کے بعد کہا:
"میں صرف باتوں سے فیصلہ نہیں کروں گا۔ جو اپنی سچائی اور ایمانداری کو ثابت کرے گا، انعام اسی کو ملے گا۔"

یہ سن کر سب جانور حیران رہ گئے۔ شیر نے ان کے سامنے ایک سخت امتحان رکھا:

"کل صبح سورج نکلنے سے پہلے جو جانور جنگل کے سب سے اونچے پہاڑ پر جا کر وہاں موجود پرانے درخت سے ایک خشک شاخ لا کر لائے گا، وہی سچا اور ایماندار ثابت ہوگا۔"

لومڑی کی چالاکی

لومڑی نے دل میں سوچا:
"میں تو چپکے سے جنگل کے قریب والے درخت سے شاخ توڑ کر سب کو دھوکہ دے دوں گی، کون پہچانے گا کہ یہ پہاڑ کی شاخ ہے یا نہیں۔"

وہ آرام سے سو گئی اور اگلی صبح عام درخت سے ایک شاخ توڑ لائی اور شیر کے سامنے پیش کر دی۔

ہرن کی جدوجہد

دوسری طرف ہرن نے دل میں کہا:
"یہ مشکل ہے، لیکن اگر ایمانداری کا دعویٰ کیا ہے تو مجھے سچ پر قائم رہنا ہوگا۔"

وہ اندھیری رات میں نکل پڑا۔ راستہ دشوار تھا، پہاڑ کھڑا اور کانٹوں سے بھرا ہوا تھا۔ ہرن کے پاؤں زخمی ہوگئے، آنکھوں میں آنسو آگئے، لیکن اس نے ہمت نہ ہاری۔

جب وہ پہاڑ پر چڑھا تو تھک کر بیٹھ گیا۔ دل میں خیال آیا کہ ہمت ہار دے۔ مگر فوراً سوچا:
"اگر میں نے ہار مان لی تو میری ایمانداری بے معنی ہو جائے گی۔"

آخرکار اس نے اپنی پوری طاقت جمع کی اور پرانے درخت تک پہنچ گیا۔ وہاں سے ایک خشک شاخ توڑی اور واپس جنگل کی طرف روانہ ہوا۔

دکھ اور سچائی کا لمحہ

جب ہرن واپس آیا تو اس کی سانس پھولی ہوئی تھی، بدن پسینے سے شرابور تھا اور پاؤں سے خون بہہ رہا تھا۔ سب جانور اسے دیکھ کر اداس ہوگئے۔

لومڑی نے طنزیہ ہنستے ہوئے کہا:
"اتنی محنت کر کے آیا ہے، لیکن انعام تو مجھے ہی ملے گا۔ میرا پتھر بھی جادوئی ہے اور یہ شاخ بھی میں نے لائی ہے۔"

ہرن نے تھکی ہوئی آواز میں کہا:
"میں نہیں جانتا کہ مجھے انعام ملے گا یا نہیں، لیکن یہ شاخ میں نے اپنی ایمانداری اور محنت سے پہاڑ کے درخت سے توڑی ہے۔ میں نے دھوکہ نہیں دیا۔"

ایمانداری کی جیت

شیر نے دونوں شاخوں کو غور سے دیکھا۔ پھر بولا:
"لومڑی! یہ شاخ عام درخت کی ہے، تم نے دھوکہ دیا۔ اور ہرن، تمہاری شاخ پر وہی مٹی اور نشانات ہیں جو پہاڑ کے درخت کے ہیں۔ تم نے سچائی اور ایمانداری سے یہ امتحان پورا کیا۔"

یہ سنتے ہی سب جانور خوشی سے جھوم اٹھے۔ پرندے چہچہانے لگے، خرگوش تالیاں بجانے لگے اور ہاتھی نے خوشی میں اپنی زور دار آواز نکالی۔

شیر نے مسکرا کر سب جانوروں کو دیکھا اور بلند آواز میں کہا:

"یہ جنگل اب ہرن کی ایمانداری کی روشنی سے جگمگائے گا۔ یہاں کوئی جھوٹ اور فریب کامیاب نہیں ہوگا، کیونکہ سچائی سب سے بڑی طاقت ہے۔"

یہ سن کر پورا جنگل خوشی سے گونج اٹھا۔ پرندے خوشی کے گیت گانے لگے، درختوں کی ڈالیاں ہوا کے ساتھ جھومنے لگیں، اور سب جانور ہرن کے گرد اکٹھے ہو کر کہنے لگے:
"ہم بھی وعدہ کرتے ہیں کہ ہمیشہ سچ بولیں گے اور ایک دوسرے کو دھوکہ نہیں دیں گے۔"

ہرن نے شرماتے ہوئے کہا:
"اصل انعام وہ نہیں جو شیر نے مجھے دیا ہے، اصل انعام یہ ہے کہ آج سے پورے جنگل میں ایمانداری کو سب سے بڑا خزانہ مانا جائے گا۔"

یہ کہہ کر ہرن نے آسمان کی طرف دیکھا۔ سورج کی روشنی اس کے چہرے پر پڑی تو لگ رہا تھا جیسے قدرت بھی اس کی سچائی پر مسکرا رہی ہو۔

جذباتی اور خوبصورت انجام

ہرن کے آنکھوں میں آنسو آگئے مگر یہ آنسو خوشی کے تھے۔ اس نے کہا:
"میں نے یہ شاخ صرف اپنی محنت اور ایمانداری سے حاصل کی ہے۔ اگر میری سچائی جنگل کے لیے مثال بن گئی ہے تو یہی سب سے بڑا انعام ہے۔"

یہ کہہ کر ہرن نے سر جھکا دیا۔ باقی جانوروں نے اس کے گرد حلقہ بنا لیا اور سب نے وعدہ کیا کہ وہ بھی ہمیشہ ایمانداری پر قائم رہیں گے۔

سورج کی پہلی کرن ہرن کے زخمی قدموں پر پڑی تو یوں لگا جیسے قدرت بھی اس کی سچائی پر روشنی ڈال رہی ہو۔

سبق:

یوں جنگل کے جانوروں نے سیکھ لیا کہ دولت، جادو یا طاقت سے زیادہ قیمتی چیز صرف اور صرف ایمانداری ہے۔
یہ کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ:
  • ایمانداری مشکل امتحان میں بھی انسان کو سرخرو کرتی ہے۔
  • جھوٹ وقتی سکون دیتا ہے لیکن آخرکار رسوائی لاتا ہے۔
  • محنت اور سچائی کا پھل ہمیشہ میٹھا ہوتا ہے۔
  • سچائی وہ خوشبو ہے جو کبھی ختم نہیں ہوتی۔
  • ایماندار شخص ہمیشہ سر اٹھا کر جیتا ہے۔
اور یہی اصل خزانہ ہے جو ہر بچے کو اپنی زندگی میں سنبھال کر رکھنا چاہیے۔

بچوں کے لیے آخری پیغام

پیارے بچوں! یاد رکھیں کہ جھوٹ وقتی خوشی دیتا ہے لیکن سچائی ہمیشہ کے لیے عزت دیتی ہے۔
ایمانداری ایک ایسا چراغ ہے جو اندھیرے میں بھی راستہ دکھاتا ہے۔ اگر آپ اپنی زندگی میں ہمیشہ سچ بولیں گے تو آپ کے اردگرد سب لوگ آپ پر بھروسہ کریں گے، آپ کو عزت دیں گے اور اللہ تعالیٰ بھی آپ سے راضی ہوگا۔

اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے سچائی اور ایمانداری کی اہمیت کو سمجھیں، تو یہ کہانی ان کے ساتھ ضرور شیئر کریں۔
 مزید دلچسپ اور سبق آموز کہانیاں پڑھنے کے لیے ہماری ویب سائٹ ''خاموشی کی زبان'' وزٹ کریں۔


Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !