محنتی چیونٹی – محنت کا پھل میٹھا ہوتا ہے | بچوں کے لیے سبق آموز کہانی

0

 دنیا میں انسان کو کامیابی حاصل کرنے کے لیے سب سے زیادہ جس چیز کی ضرورت ہوتی ہے وہ ہے محنت۔ انسان کتنا ہی ذہین کیوں نہ ہو، اگر وہ محنت نہ کرے تو اپنے خوابوں کو حقیقت میں نہیں بدل سکتا۔ یہ سبق ہمیں فطرت کے ہر حصے سے ملتا ہے۔ خاص طور پر چھوٹی سی مخلوق "چیونٹی" ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ مستقل محنت اور صبر سے بڑے بڑے کام کیے جا سکتے ہیں۔

یہ کہانی صرف بچوں کے لیے ہی نہیں بلکہ بڑوں کے لیے بھی سبق آموز ہے۔ آئیے سنتے ہیں "محنتی چیونٹی" کی وہ دلچسپ کہانی جو ہمیں سکھاتی ہے کہ محنت کا پھل ہمیشہ میٹھا ہوتا ہے۔

کہانی کا آغاز

گرمیوں کے روشن دن تھے۔ سورج پوری آب و تاب سے چمک رہا تھا۔ باغ کے کونے میں ایک چیونٹیوں کا بل تھا جہاں سینکڑوں چیونٹیاں اپنی زندگی کے کاموں میں مصروف تھیں۔ ان میں سے ایک چیونٹی باقی سب سے زیادہ محنتی اور ذمہ دار تھی۔ وہ صبح سے شام تک دانے ڈھونڈ کر بل میں جمع کرتی۔ کبھی ایک چاول کا دانہ، کبھی آٹے کا ذرہ، اور کبھی پھل کا چھوٹا سا ٹکڑا۔

قریب ہی ایک جھینگور رہتا تھا۔ وہ سارا دن گاتا، کھیلتا اور مستی کرتا۔ جب چیونٹی اسے دیکھ کر کہتی:

"دوست! وقت قیمتی ہے۔ آج محنت کرو تاکہ کل بھوک نہ سہنی پڑے۔"

جھینگور ہنسی اڑا کر جواب دیتا:
"اوہ چھوٹی سی چیونٹی! ابھی تو ہر طرف کھانے کی بہتات ہے۔ تم اتنی محنت کیوں کر رہی ہو؟ زندگی کو انجوائے کرو، یہ محنت کس کام کی؟"

چیونٹی مسکرا کر خاموش ہو جاتی لیکن دل ہی دل میں سوچتی کہ یہ جھینگور اپنی کاہلی کی سزا ضرور پائے گا۔

محنت کا سفر

چیونٹی کا دن آسان نہ تھا۔ وہ کئی بار بوجھ اٹھاتے ہوئے گر جاتی، کبھی بارش کی بوند اسے بہا لے جانے لگتی، کبھی ہوا کا جھونکا اسے پیچھے دھکیل دیتا۔ لیکن وہ ہمت نہ ہارتی۔ بار بار اٹھتی اور اپنے دانے کو منزل تک پہنچا دیتی۔

محنتی چیونٹی – محنت کا پھل میٹھا ہوتا ہے | بچوں کے لیے سبق آموز کہانی
محنتی چیونٹی – محنت کا پھل میٹھا ہوتا ہے.

اس کی یہ جدوجہد دیکھ کر دوسری چیونٹیاں بھی متاثر ہوتیں۔ وہ جانتی تھیں کہ یہی محنت کل کو ان کے لیے سہارا بنے گی۔

دوسری طرف جھینگور اپنی دنیا میں مگن تھا۔ وہ کبھی گھاس پر لیٹ کر گنگناتا، کبھی تتلیوں کے پیچھے دوڑتا۔ اس کے نزدیک زندگی ایک کھیل تھی، اور مستقبل کی کوئی فکر نہ تھی۔

وقت کی کسوٹی

وقت کسی کے لیے رکتا نہیں۔ گرمیوں کے وہ دن جلد ہی ختم ہوگئے۔ خزاں آئی، درختوں سے پتے جھڑنے لگے اور پھر سردیوں کا آغاز ہو گیا۔ ٹھنڈی ہوائیں چلنے لگیں، بارشیں اور برف نے سب کچھ ڈھانپ لیا۔

جھینگور بھوک سے تڑپنے لگا۔ اس کے پاس نہ کھانے کو کچھ تھا نہ پینے کو۔ جب وہ ہر طرف ناکام ہو گیا تو آخر کار چیونٹی کے بل کے پاس آیا اور روتے ہوئے بولا:
"دوست! میں بھوک سے مر جاؤں گا۔ مجھے کچھ کھانے کے لیے دے دو۔"

چیونٹی نے اسے افسوس سے دیکھا اور کہا:
"میں نے تمہیں بار بار کہا تھا کہ محنت کرو، وقت ضائع نہ کرو۔ مگر تم نے ہنسی اڑائی۔ اب دیکھو، محنت کرنے والا خوش ہے اور وقت ضائع کرنے والا بھوکا ہے۔"

جھینگور شرمندہ ہوا اور اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔

رحم اور نرمی

چیونٹی محنتی ضرور تھی لیکن بے رحم نہ تھی۔ اس نے جھینگور کے رونے پر ترس کھایا اور اپنے ذخیرے سے کچھ دانے نکال کر اسے دے دیے۔ جھینگور نے کھا کر شکر ادا کیا اور وعدہ کیا کہ آئندہ وہ سستی نہیں کرے گا بلکہ محنت کو اپنی عادت بنا لے گا۔

یہ لمحہ جھینگور کی زندگی کا سب سے بڑا سبق تھا۔

سبق

اس کہانی میں چھپے ہوئے کئی سبق ہیں جو بچوں کو زندگی بھر یاد رکھنے چاہئیں:

  1. محنت کبھی ضائع نہیں جاتی۔ جو آج محنت کرتا ہے، کل کامیابی اس کا مقدر بنتی ہے۔
  2. وقت قیمتی ہے۔ اگر آج ہم کھیل کود اور سستی میں وقت ضائع کریں گے تو کل کو پچھتانا پڑے گا۔
  3. مشکل وقت ہمیشہ آتا ہے۔ جو تیار ہوتا ہے وہ بچ جاتا ہے اور جو لاپرواہ ہوتا ہے وہ مشکل میں پھنس جاتا ہے۔
  4. رحم اور نرمی بھی انسانیت ہے۔ محنتی چیونٹی نے جھینگور کو معاف کر کے یہ سبق دیا کہ دوسروں کی مدد کرنا نیکی ہے۔

نتیجہ

بچو! یہ کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ زندگی میں ہر چیز محنت سے حاصل ہوتی ہے۔ اگر تم آج پڑھائی میں محنت کرو گے تو کل تمہارے خواب حقیقت بنیں گے۔ اگر آج وقت ضائع کرو گے تو کل کامیابی دور ہو جائے گی۔

محنتی چیونٹی کی طرح ہمیشہ صبر، ہمت اور لگن کے ساتھ آگے بڑھو۔ یاد رکھو، ایک چھوٹا سا قدم بھی بڑی منزل کی طرف لے جاتا ہے۔

اسی لیے کہا جاتا ہے:

"محنت کا پھل میٹھا ہوتا ہے۔"

 پیارے بچو! آپ کو یہ کہانی کیسی لگی؟ کیا آپ نے اس سے کوئی نیا سبق سیکھا؟

اپنی رائے ہمیں کمنٹس میں ضرور بتائیں اور اس کہانی کو دوسروں کے ساتھ بھی شیئر کریں تاکہ سب سیکھ سکیں کہ محنت ہی کامیابی کی کنجی ہے۔

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !