عقلمند گلہری اور سست ہرن

1

یہ دلچسپ کہانی ایک محنتی گلہری اور سُست ہرن کی ہے، جو بچوں کو وقت کی قدر اور دوستی کا اصل مطلب سکھاتی ہے۔ مکمل سبق کے ساتھ 

(بچوں کی سبق آموز کہانی - جانوروں کی دنیا سے)

ایک گھنے جنگل میں بہت سے جانور رہتے تھے۔ ہر طرف ہریالی، پرندوں کی چہچہاہٹ، اور درختوں پر کھیلتے کودتے جانور نظر آتے۔ انہی میں ایک نہایت چُست اور ہوشیار گلہری "چنچل" بھی رہتی تھی۔
چنچل بہت محنتی تھی۔ ہر وقت کچھ نہ کچھ کام کرتی رہتی۔ صبح سویرے اٹھتی، اپنے لیے خوراکجمع کرتی، درختوں پر چھلانگیں لگاتی اور اپنی ماں کی مدد بھی کرتی۔
اسی جنگل میں ایک ہرن "راجو" بھی رہتا تھا۔ ر اجو خوبصورت تھا، لمبی ٹانگوں والا، اور دوڑنے میںماہر۔ لیکن ایک مسئلہ تھا — وہ بہت سُست تھا۔ ہر وقت بس لیٹ کر سونا یا دھوپ سینکنا اسے پسندتھا۔

 ایک دن جنگل میں اعلان ہوا

موسم بدلنے والا ہے! سردی آنے والی ہے۔ تمام جانور اپنے گھروں کو تیار کریں، خوراک جمع کریں،اور اپنے گھونسلے محفوظ بنائیں۔ 
چنچل نے فوراً کام شروع کر دیا۔ وہ دن بھر بھاگ بھاگ کر بیج، میوے، اور خشک میوہ جمع کرتی رہی۔ درخت کے ایک سوراخ کو صاف کیا، اندر نرم پتے بچھائے، اور سارا سامان ترتیب سے رکھا۔
ادھر ر اجو ہرن نے بس ایک لمبی انگڑائی لی اور کہا:
ابھی تو دھوپ اچھی لگ رہی ہے، سردی آئے گی تو دیکھا جائے گا.
چنچل نے ر اجو کو سمجھایا:
دوست! سردی سخت ہوتی ہے، خوراک نہ ملے تو پریشانی ہوگی۔ اب کام کرو گے تو بعد میں آرام ملے گا۔
:مگر ر اجو ہنسا اور بولا
تم فکر مت کرو، میں تو جنگل کا تیز ترین ہرن ہوں۔ سردی میں دوڑ کر خوراک لے آؤں گا.

کچھ ہفتے بعد سردی شروع ہو گئی.

ٹھنڈی ہوائیں چلنے لگیں، درختوں سے پتے جھڑنے لگے، اور خوراک بہت کم ہو گئی۔ بارش، کہر، اور ٹھنڈ کی وجہ سے جانور اپنے گھروں میں دبک گئے۔
چنچل اپنے گھونسلے میں آرام سے بیٹھی تھی۔ پاس ہی خوراک رکھی تھی، اور سب کچھ منظم تھا۔ ادھر ر اجو کا حال بُرا تھا۔ وہ جنگل میں بھٹکتا رہا، مگر کہی خوراک نہ ملی۔ برف کی وجہ سے زمین سخت تھی، نہ گھاس تھی نہ پھل۔ 

 ایک دن ر اجو کمزور اور بھوکا چنچل کے درخت کے نیچے آ گیا.


عقلمند گلہری اور سست ہرن
عقلمند گلہری اور سست ہرن

چنچل... مجھے مدد چاہیے۔ میں بہت بھوکا ہوں... تم سچ کہہ رہی تھی... مجھے پہلے تیاری کر لینی چاہیے تھی۔ 
چنچل کو ر اجو پر ترس آیا۔ اُس نے فوراً نیچے اتر کر اسے کچھ میوے دیے، پانی پلایا اور درخت کے سوراخ کے پاس ہی ایک نرم کونا دے دیا جہاں وہ آرام کر سکے۔
ر اجو نے شکریہ ادا کیا اور کہا: 
"!میں وعدہ کرتا ہوں، اگلی بار محنت کروں گا اور وقت کی قدر کروں گا"

 جب سردی ختم ہوئی.

جب سردیاں ختم ہوئیں اور درختوں پر دوبارہ سبزیاں اگنے لگیں، تو ر اجو اب وہ پرانا سُست ہرن نہیں رہا تھا۔
وہ اب روز صبح اٹھتا، جنگل کا چکر لگاتا، دوسرے جانوروں کو سلام کرتا، اور چنچل کے ساتھ مل کر چھوٹے بچوں کو کہانیاں سناتا۔ ایک دن چھوٹے سے کچھار میں چند ننھے خرگوش جمع تھے۔ ر اجو نے مسکرا کر کہا: 
یاد رکھو بچو! چنچل گلہری میری سب سے اچھی دوست ہے۔ اس نے مجھے سکھایا کہ وقت کی قدر کرنا سب سے بڑی عقل مندی ہے۔ اگر وہ اُس دن میری مدد نہ کرتی، تو شاید میں آج یہاں نہ ہوتا. 
سب بچوں نے تالیاں بجائیں اور چنچل شرما کر بولی:
دوستی کا مطلب یہی تو ہوتا ہے — ایک دوسرے کو سیدھی راہ دکھانا.
اس دن سے چنچل اور ر اجو جنگل کے بچوں کے لیے محنت اور دوستی کی زندہ مثال بن گئے۔

 سبق

محنت کرنے والا کبھی خالی ہاتھ نہیں رہتا۔ سستی وقتی سکون دیتی ہے، مگر بعد میں پچھتاوا۔ اور سچے دوست وہی ہوتے ہیں جو مشکل وقت میں ہاتھ تھامیں، مذاق نہ اُڑائیں 

بچوں کے لیے سوالات

  • اگر آپ ر اجو کی جگہ ہوتے تو کیا کرتے؟
  • آپ نے اس کہانی سے کون سا سبق سیکھا؟
اگر آپ کو سبق آموز کہانیاں پسند ہیں، تو یہ اردو کہانی بھی ضرور پڑھیں: عورت اور جادوی مچھلی – ایک سبق آموز اردو کہانی

Post a Comment

1Comments
Post a Comment

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !